اسمارٹ فون کے کثرتِ استعمال کی وجہ سے بچوں کی صحت پرمنفی اثرات

 اسمارٹ فون کا مسلسل استعمال یوں تو ہر عمر کے افراد کے لیے خطرے کا باعث ہوتا ہے۔ مگر بچوں پر اس کے انتہائی مضراثرات مرتب ہوتے ہیں ۔وہ معصوم بچے بھی موبائل فون اور ٹیبلٹ استعمال کرتے دکھائی دیتے ہیں ،جنہوں نے بولنا بھی شروع نہیں کیا ہوتا۔ ماہرینِ نفسیات کا کہنا ہے کہ بچوں کا بہت چھوٹی عمر میں اسمارٹ  فون اور ٹیبلٹ کا استعمال ان کی نشوونما پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے اور وہ بہت سی ایسی جسمانی اور ذہنی سرگرمیوں میں ٹھیک سے حصہ نہیں لے پاتے جو زندگی کے اس موقعے پر اْن کے لیے ضروری ہوتی ہیں۔ان میں تعلیم و تدریس سے لے کر کھیل کود تک متعدد سرگرمیاں شامل ہیں، جنہیں بچوں کی صحت اور سیکھنے کی صلاحیت بہتر بنانے کے لیے ضروری خیال کیا جاتا ہے۔

برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ ’’جو بچے بہت اسمارٹ  فون استعمال کرتے ہیں، یا فون کو اپنی آنکھوں کے بہت قریب رکھتے ہیں، ان کی آنکھوں میں بھینگا پن آنے کے امکانات بہت زیادہ بڑھ جاتے ہیں۔ کیکونم نیشنل یونیورسٹی کے ماہرین نے 7سے 16سال کے 12لڑکوں پر اپنی تحقیق کی۔ماہرین نے ان لڑکوں کو روزانہ 4سے 8گھنٹے تک فون استعمال کرنے اور فون کو اپنی آنکھوں سے 8سے12انچ کے فاصلے تک رکھنے کو کہا۔دو ماہ بعد ان میں سے 9لڑکوں میں بھینگے پن کی ابتدائی علامات ظاہر ہونا شروع ہو گئی تھیں۔ ماہرین نے اپنی تحقیق سے نتیجہ اخذ کیا کہ مسلسل فون پر نظر رکھنے سے بچوں کی آنکھیں اندر کی طرف مڑنے لگتی ہیں اور بالآخر وہ بھینگے پن کا شکار ہو جاتے ہیں۔بعد ازاں ان بچوں کی موبائل فون کی عادت ختم کروائی گئی، جس سے ان کی بھینگے پن کی علامات بھی ختم ہو گئیں۔ماہرین کا کہنا تھا کہ صارفین کو مسلسل 30منٹ سے زیادہ موبائل فون کی سکرین پر نہیں دیکھناچاہیئے۔
یونیورسٹی آف پٹسبرگ کے ڈائریکٹر  کینسر انسٹیوٹ رونلڈ ہربرمین نے کہاہے کہایسی ریسرچ جو یہ کہتی ہے کہ موبائل کے استعما ل اور کینسر میں کوئی تعلق نہیں وہ ہفتے میں ایک بار موبائل کے استعمال کو ’کثرت استعمال‘ سے تعبیر کرتی ہیں، جبکہ موبائل فون کا استعمال انتہائی بڑھ چکا ہے۔یہ  ہرگز نہیں کہا جا سکتا کہ موبائل فون کا استعمال بالکل محفوظ ہے۔
 موبائل فون استعمال کرنے والے بچوں میں کینسر کا خطرہ کہیں زیادہ بڑھ جاتا ہے۔سائنسدانوں نے ایک ایسا ماڈل بھی کمیٹی کے سامنے پیش کیا جس سے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی کہ موبائل فون سے خارج ہونے والی برقناطیسی شعاعیں بالغوں کے مقابلے میں بچوں کے دماغ میں کتنے دور تک گھس جاتی ہیں۔ 
تحقیق کے مطابق موبائل فون سے نکلے والی شعاؤں کا انسان کی صحت سے رشتہ ضرور ہے۔سویڈن میں 2008 میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق موبائل کے کثرت استعمال سے کانوں کے قریب کینسر کے پھوڑے بننے کے امکانات کئی گنا بڑھ جاتے ہیں۔اسی طرح رائل سوساٹی آف لندن نے ایک پیپر شائع کیا ہے، جس کے مطابق وہ بچے جو بیس سال کی عمر سے پہلے موبائل فون کا استعمال کرنا شروع کر دیتے ہیں ان میں انتیس سال کی عمر میں دماغ کے کیسنر کے امکانات ان لوگوں سے پانچ گنا بڑھ جاتے ہیں، جنہوں نے موبائل کا استعمال بچپن میں نہیں کیا
اسمارٹ فون کی اسکرین سے چمکدار نیلی روشنی خارج ہوتی ہے تاکہ آپ انہیں سورج کی تیز روشن میں بھی دیکھ سکیں۔مگر رات میں یہ روشنی دماغ کو الجھن میں ڈال دیتی ہے کیونکہ یہ سورج جیسی چمک کی نقل ہوتی ہے۔اس کے نتیجے میں دماغ ایک ہارمون میلاٹونین کو بنانا چھوڑ دیتا ہے جو ہمارے جسم کو سونے کے وقت کے بارے میں آگاہ کرتا ہے، اس طرح اسمارٹ فون کی روشنی نیند کے چکر میں مداخلت کرتی ہے اور سونا مشکل تر ہوجاتا ہے۔اس کے نتیجے میں سنگین طبی مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔نیچر نیورو سائنسز، ہارورڈ یونیورسٹی اور دیگر جامعات و اداروں کی طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق اسمارٹ فونز سے خارج ہونے والی روشنی نیند کے شیڈول میں تبدیلی کا باعث بنتی ہے جس سے اگلے دن کی یاداشت پر اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔
اسمارٹ فونز کی روشنی کے باعث ایک رات کی نیند خراب ہونے سے اگلے دن طالبعلموں کے لیے اپنے اسباق یاد رکھنا مشکل ہوجاتا ہے، جبکہ طویل المیعاد بنیادوں پر نیند پوری نہ ہونے سے اچھی نیند کا حصول لگ بھگ ناممکن ہوجاتا ہے۔اسی طرح کچھ شواہد یہ بھی سامنے آئے ہیں کہ یہ روشنی پردہ چشم کو نقصان پہنچا کر بینائی کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے، جبکہ اس حوالے سے تحقیق کی جارہی ہے کہ یہ روشنی کہیں آنکھوں میں موتیے کا سبب تو نہیں بنتی۔مختلف طبی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اسمارٹ فونز کی روشنی خارج ہونے سے اگر میلاٹونین کی مقدار متاثر ہو تو نہ صرف ڈپریشن بلکہ موٹاپے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔اسی طرح رات کو اسمارٹ فون کی روشنی اور نیند متاثر ہونے سے مثانے کے کینسر میں مبتلا ہونے کے خطرے کا تعلق سامنے آیا ہے۔ موبائل فونز کے استعمال کا سب سے بڑا نقصان جسمانی بیماریوں میں اضافہ ہے۔(ماخوز) 

عین الیقین کے لیے وڈیو دیکھیں